اللہ داد بلوچ کا ماورائے عدالت قتل اور بلوچ نوجوانوں پر تشدد و ماورائے عدالت قتل ریاست کی دیرینہ پالیسی رہی ہے۔



اللہ داد بلوچ کا ماورائے عدالت قتل اور بلوچ نوجوانوں پر تشدد و ماورائے عدالت قتل ریاست کی دیرینہ پالیسی رہی ہے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طالبعلم اللّٰہ داد بلوچ کا ماورائے عدالت قتل ریاستی ظلم و جبر کی ایک کھڑی ہے ، بلوچ قوم کے دماغوں کو قتل و غارت کے ذریعے ختم کرنا ریاست کا دیرینہ حکمت عملی رہا ہے، ایک شعور یافتہ شخص ہی سماج کے حقائق کا باریک بینی سے جائزہ لے سکتا ہے، ریاست سوچھنے والے دماغوں اور علم و شعور کو ختم کرنے کے ذریعے بلوچستان کی زمینی حقائق کو دھندلا رکھنے کی کوشش کر رہا ہے جو نوآبادیاتی نظام کی عکاسی کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ قوم کے قیمتی اثاثوں کی ضیاع کسی طور پر بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، ایک شعور یافتہ ذہن کو قتل کرنا بلوچ قوم کو تاریکیوں کے کالے کھڑے میں دھکیلنے کی مانند ہے، یہی وہ شعور ہے جس سے ریاست خوفزدہ ہے اور اپنی توانائیاں بلوچ طلباء و دانشوروں کی ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگیوں پر لگا رہا ہے تاکہ علم و شعور اور ریاست کے مظالم کے خلاف فکری و شعوری مزاحمت کو روک سکے۔ ریاست بلوچوں کی شناخت کو مسخ کرنے اور ان پر زندہ رہنے کی تمام راہ بند کرنے کی درپے ہے جس کا سامنا ہمیں اجتماعی مزاحمت سے کرنا ہے۔

مزیدبرآں ترجمان نے کہا کہ جبری گمشدگیاں اور ماورائے عدالت قتل بلوچ قوم کیلئے سنگین اور تشویشناک مسئلہ ہے جس کے خلاف مزاحمت ناگزیر ہے، بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب شہید اللّٰہ داد بلوچ کی ماورائے عدالت قتل کے خلاف چلنے والی مزاحمتی تحریک کا حصّہ ہے، بلوچستان میں تیزی سے جاری نسل کشی اور اللّٰہ داد بلوچ کی قتل کے خلاف بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل پنجاب احتجاج کا اعلان کرتی ہے۔


Previous Post Next Post